قانونی جنگ سے نیٹ حقوق کو خطر
ویب سرچ گوگل تفریحی ویڈیو والی ویب سائٹ یو ٹیوب کی مالک ہے |
سرچ انجن گوگل کا کہنا ہے کہ اس کی ویڈیو شیئرنگ ویب سائٹ یوٹیوب کے خلاف ایک بلین ڈالر کے ہرجانے کے دعوے سےانٹرنیٹ کی آزادی خطرے میں پڑگئی ہے۔
گوگل کا یہ دعویٰ امریکی ٹیلی ویژن وائیکوم کے اس مقدمے کے بعد آیا ہے جس میں اس نےگوگل کے ویڈیو شیئرنگ سروس پر ایسے مواد کوروکنے میں ناکامی ظاہر کی ہے جس کے اشاعتی حقوق یا کاپی رائٹس محفوظ ہیں۔
وائیکوم کا کہنا ہے کہ اس نے یو ٹیوب پر ایسے غیر قانونی ڈیڑھ لاکھ کلپس کی نشاندہی کی ہے۔
گوگل سرچ کے وکلاء کی ٹیم کا کہنا ہے کہ یو ٹیوب 1998 کے ڈیجیٹل میلینیم کاپی رائٹ ایکٹ کی پوری پاسداری کرتا ہے اور اس سے متعلق قانونی کے خلاف ورزی کے تمام دعوؤں کی صحیح طور پر پیروی کرتا ہے۔
گوگل کے وکیل کا یہ بھی کہنا ہے کہ وائیکوم کے اس اقدام سے لاکھوں لوگ ویب پر معلومات کے تبادلے کے حق سے محروم ہو جائیں گے۔
مین ہٹن کی عدالت میں داخل کیے گیے کاغذات میں گوگل نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ وہ اور یو ٹیوب اپنی قانونی ذمہ داریوں سے کہیں زیادہ کسی بھی مواد کے مالک کے حقوق کا خیال رکھتا ہے۔
جبکہ وائیکوم اس دعویٰ سے اتفاق نہیں کرتا اور اس کا کہنا ہے کہ یو ٹیوب نے قانون کی خلاف ورزی کو روکنے کے لیے بہت کم اور بعض کیسز میں نہ ہونے کے برابر اقدامات کیے ہیں۔